Monday, May 4, 2020

عراق میں داعشی عناصر کے خلاف کاروائی

عراق کے صوبے الانبار کی آپریشنل کمان نے اس صوبے کے مغربی علاقے میں داعش دہشت گرد گروہ کے باقی بچے عناصر کے خلاف رمضان دوم کے نام سے ایک بڑی فوجی کاروائی کا آغاز کیا ہے
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے صوبے الانبار کی آپریشنل کمان میں عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ذمہ دار عہدیدار احمد نصراللہ نے پیر کے روز کہا ہے کہ صوبے الانبار کے مغربی علاقے میں داعش دہشت گرد گروہ کے باقی بچے عناصر کے خلاف فوجی کاروائی سات اہم علاقوں سے شروع کی گئی ہے  جس میں الحشد الشعبی کی ساتویں ڈویژن شرکت کر رہی ہے اور اس کاروائی کا مقصد داعش دہشت گرد گروہ کے ان تمام باقی بچے عناصر کا صفایا کرنا ہے جو ان علاقوں میں اب بھی سرگرم عمل ہیں۔
عراق کے سیکورٹی ذرائع نے بھی اعلان کیا ہے کہ صوبے الانبار کے مختلف علاقوں میں تلاش و جستجو اور بچے کھچے داعشی عناصر کا تعاقب کرنے کے لئے اسود الصحرا کاروائی شروع کی گئی ہے۔
اس بیان میں آیا ہے کہ اسود الصحرا فوجی کاروائی نو علاقوں میں اور داعش کے باقی بچے عناصر کو پکڑنے یا ان کا صفایا کرنے کے لئے شروع کی گئی ہے اور اس کاروائی میں عراق کی فضائیہ بھی تعاون کر رہی ہے۔
اس کاروائی کے آغاز میں ہی حشد الشعبی کی ایک بریگیڈ نے المدہم کے علاقے میں داعش دہشت گرد گروہ کے تین سرغنہ کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ دھماکہ خیز مواد کی حامل ان کی گاڑی کو تباہ کر دیا۔
گذشتہ ہفتے پیر کے روز بھی عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے صوبے الانبار کے مغربی علاقے میں ’’رمضان ۱‘‘ کاروائی انجام دی جس میں عراقی فوج اور سرحدی گارڈز نے بھی شرکت کی۔ یہ کاروائی عکاشات کے صحرا میں انجام دی گئی جو شام سے ملنے والی عراق کی مشترکہ سرحدوں کے قریب واقع ہے۔
دوسری جانب عراق کی حزب اللہ بریگیڈ کے سیاسی ترجمان نے کہا ہے کہ عراق کے مختلف صوبوں میں داعش دہشت گرد گروہ کی تازہ کاروائیاں امریکی اور سعودی منصوبوں کا حصہ ہیں۔
محمد محی نے اتوار کے روز ارنا سے گفتگو میں کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب، عراق پر اپنے سیاسی عزائم مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہوں نے داعش کو دہشت گردانہ کاروائیوں کے لئے دوبارہ اکسایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کاروائیاں از خود نہیں ہیں بلکہ علاقائی و بین الاقوامی انٹیلی جینس تنظیموں کی جانب سے ان دہشت گردوں کی حمایت کی جا رہی ہے اور ان دہشت گردوں کو اطلاعات اور مختلف قسم کے ہتھیار  بھی فراہم کئے جا رہے ہیں۔
حزب اللہِ عراق کے ترجمان کا کہنا تھا کہ داعش دہشت گرد گروہ کو دوبارہ سرگرم بنانے میں سعودیوں کا کردار بنیادی طور پر رہا ہے اور داعشی عناصر کا یہ کردار عراق میں ہونے والے حالیہ احتجاجی مظاہروں سے بھی غیر مربوط نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ داعشی عناصر نے ایک ساتھ کئی صوبوں میں اپنی تخریبی کاروائیاں شروع کی ہیں۔
محمد محی نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ امریکہ عراق پر اپنے سیاسی مقاصد مسلط کر کے اس ملک کو اپنے کنٹرول میں لینا چاہتا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ میدان عمل سے حشد الشعبی کو باہر نکالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
حزب اللہ عراق کے ترجمان نے کہا کہ داعشی عناصر عراق کی سیکورٹی فورس اور حشد الشعبی کی موجودگی کی بنا پر عراق کے علاقوں پر تسلط نہیں جما سکتے

No comments:

Post a Comment

ہندوستان: کرناٹک اسمبلی میں مسلم ارکان کی تعداد میں اضافہ

  ہندوستان: کرناٹک اسمبلی میں مسلم ارکان کی تعداد میں اضافہ ہندوستان کی جنوبی ریاست کرناٹک میں ہوئے حالیہ اسمبلی انخابات میں 9 مسلم امیدوار ...