Saturday, April 25, 2020

افغان امن معاہدہ حکومت کی سست روی اور طالبان کی ضد کے باعث ڈیڈ لاک کا شکار

افغان امن معاہدہ حکومت کی سست روی اور طالبان کی ضد کے باعث ڈیڈ لاک کا شکار



افغانستان امن معاہدہ کے نفاذ پر عمل درآمد کے پہلے مرحلے میں ہی ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا ہے۔ افغان حکومت نے ماہ رمضان میں جنگ بندی کا کہا ہے لیکن افغان طالبان نے اسے مسترد کر دیا ہے۔
افغان حکومت طالبان قیدیوں کی رہائی میں سستی کا مظاہرہ کر رہی ہے تو افغان طالبان مزید بات چیت سے انکاری ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ سے مذاکرات میں فریقین اس امن معاہدے پر عملدرآمد کے لیے تیار نظر آتے ہیں اور ’منم‘ یعنی مانتا ہوں کی بات کرتے ہیں مگر جب عملدرآمد کی بات ہوتی ہے تو وہاں اس پر عمل درآمد نہیں ہو پاتا جس میں ’نہ منم‘ یعنی نہیں مانتا ہوں کی بات سامنے آجاتی ہے۔
قیام امن کے لیے افغان صدر اشرف غنی نے دنیا میں کورونا وائرس کے خطرات اور ماہ رمضان کے تقدس کی خاطر جنگ بندی کا کہا ہے۔ اس بارے میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ انھوں نے امن معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس میں پائیدار امن کے قیام اور جنگ بندی سمیت تمام معاملات کا حل ہے اور اس معاہدے کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل اور عالمی سطح پر تائید حاصل ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب کورونا وائرس کی وجہ سے ہزاروں قیدیوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہیں ایسے میں امن معاہدے کے نفاذ میں رکاوٹیں پیدا کی جا رہی ہیں۔ ایسے میں جنگ بندی کا کہنا غیر معقول ہے۔
افغان طالبان کا کہنا ہے جب امن معاہدہ طے پا چکا ہے اور اس پر عمل درآمد سے جنگ بندی بھی ہو سکتی ہے اور امن کا قیام بھی ممکن ہو گا تو اس پر عمل درآمد یقینی بنانا چاہیے۔ دوسری جانب ایسی اطلاعات ہیں کہ افغان حکومت کو قیدیوں کی رہائی میں قانونی مسائل درپیش ہیں۔

No comments:

Post a Comment

ہندوستان: کرناٹک اسمبلی میں مسلم ارکان کی تعداد میں اضافہ

  ہندوستان: کرناٹک اسمبلی میں مسلم ارکان کی تعداد میں اضافہ ہندوستان کی جنوبی ریاست کرناٹک میں ہوئے حالیہ اسمبلی انخابات میں 9 مسلم امیدوار ...