Wednesday, April 29, 2020

*کرونا وائرس کے مثبت پہلو*

*کرونا وائرس کے مثبت پہلو*

دوستو! جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ دنیا میں ہر جگہ لاک ڈون ہے اور ہر سو اضطراب اور بے چینی کی سی کیفیت ہے _اس وبا کے سامنے میڈیکل سائنس نا کام ہوتے نظر آرہے ہیں- 
چین سے شروع ہو نے والا یہ وائرس سے تقریبا دنیا کے 170 سے زائد ممالک اس  سے متاثر ہوئے ہیں، اورروز بروز پھیلتا جارہا ہے-اس کی وجہ سے نہ صرف صحت بلکہ معیشت، دفاع، تعلیم سمیت دیگر شعبہائے زندگی بری طرح متاثر ہورہے رہیں-
جہاں اس کی وجہ سے انگنت نقصانات ہوئے ہیں، دوسری طرف عالمی استعماری طاقتیں منہ کے بل گر رہی ہیں - چاہے وہ امریکہ ہو یا چین ، برطانیہ یا فرانس، سپین ہو یا اٹلی، بڑی بڑی فرعون صفت طاقتیں سب کو اپنی جان کے لالے پڑ گئی ہیں۔
جوں جوں کویٹ-١٩٩ نے زور پکڑا ساتھ ساتھ ہی استعماری غرور خاک میں ملنا شروع ہوگیا۔
وہ امریکہ جو اسلام اورمسلمانوں کا دشمن ہے آج ان کے ایوان بالا میں صدر کے ہدایت پر قرآن پاک کی تلاوت کی گئ جو کہ کسی معجزہ سے کم نہیں۔
جہاں اس مرض کے بہت سے نقصانات ہیں، وہیں انسان چاہے جتنا بھی
 ترقی کر لے قدرت خداوندی کے سامنے بے بس ہی نظر آتے ہیں۔
مسلمان ہر جگہ ظلم و ستم کا نشانہ بنتے رہی، چاہے وہ شام ہو یاعراق، فلسطین، لبنان، مصر، لیبیا، برما،بوسنیا،افغانستان، کشمیرو ہندوستان، ہر جگہ بے گناہ لوگوں کو قتل عام کرے نظر آتے ہیں۔ اور ستم بالائے ستم یہ ہے کہ مظلوم کی داد رسی کی بجائے، مسلمانان عالم سمیت ہر کوئی استعمار کےسا تھ رقابت داری کرتے نظر آتے ہیں۔ عالم انسانیت کی اس غفلت کی وجہ سے آج دنیا انگنت مشکلات سے دو چار ہے۔ آج یورپ کیوں پریشان نہ ہو؟ ان کو دنیا میں اپنی بنائی ہوئی جنت ختم ہوتی نظر آرہے ہیں اور یہ مصنوعی دنیا ان کے آنکھوں کے سامنے ٹوٹی بکھرتی نظر آرہے ہیں۔
آج دنیا میں مسلمان تو کثرت سے پائے جاتے ہیں البتہ مسلمانیت نادارد ۔ مھذب انسان تو موجود ہے لیکن انسانیت ناپید ہیں۔ شاید یہ بھی ایک وجہ ہے اس عالمی وباء کے۔
موضوع کویٹ-١٩ ہے- پس اگر اس کے اسباب جانے کی کوشش کرے تو واضح نظر آتا ہے کہ قدرت ہم سے کہیں نہ کہیں ناراض ضرور ہے، یہی وجہ کہ آج تاریخ میں پہلی مر تبہ اسلامی ریاست کے اہلکار، نمازیوں کو عبادت سے یعنی اجتماعات سے روک رہے ہیں اور حرمین شریفین سمیت دنیا بھر کے مساجد پر تالے لگے ہوئے نظر آتے ہیں۔آج ہم چاہتے ہوئے بھی اجتماعی عبادت نہیں کر سکتے۔
کشمیر جہاں پر پچھلے چھے ماہ سے لاک ڈون کی سی کیفت تھی اور شام سمیت دیگر ممالک میں قتل وغارت گری کا بازار گرم تھا دنیا سب کچھ جاننے کے باوجود ان مظالم کے سدوباب کرنے کے بجائے ان ظالمین کے
حا می نظر آتے ہیں۔
وہ ممالک جن کی
ترجیحات پہلے صرف معیشت اور حکومت کرنا ہوتے تھے۔ آج رب سے مدد مانگتے نظر اتے ہیں۔ اس زمین میں اطالوی وزیر اعظم کا بیان قابل ذکر ہے کہ ہمارے سارے تدابیر ختم ہو گئے اب اسمان والوں کی مدد کے منتظر ہیں، کوئی شک نہیں کہ یہ طاغوت صفت طاقتیں وباء کے ڈھلتے ہی پھر سے فروعونیت اپناییں گے۔
یقینا انشا اللّه کوئی شک نہیں کہ ہمیں اس موذی مرض سے رب ہی نجات دلائیگا جس نے ابراھم کو آگ سے محفو ظ رکھا ۔البتہ مظبوط عقیدہ شرط ہے اور اس کے لیے عمل صالح کا ہوا لازمی ہیں آخر میں دعا ہے أَسْأَلُ اللَّهَ الْعَظِيمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ أَنْ يَشْفِيَك
 اوراللّه ہمیں اس وبا ء سے محفوظ فرمایں!(آمین)

No comments:

Post a Comment

ہندوستان: کرناٹک اسمبلی میں مسلم ارکان کی تعداد میں اضافہ

  ہندوستان: کرناٹک اسمبلی میں مسلم ارکان کی تعداد میں اضافہ ہندوستان کی جنوبی ریاست کرناٹک میں ہوئے حالیہ اسمبلی انخابات میں 9 مسلم امیدوار ...